دعا اور بدعا کا تعاقب:ایک دعا ہے اور دوسری بد دعاہے۔ دعا بھی وجود رکھتی ہے اور بددعا کا بھی وجود ہوتاہے۔دعا کا بھی اثر ہوتاہے اور بددعا کا بھی اثر ہوتا ہے۔دعا کا اثر بھی نسلوںتک پہنچتاہے اور بددعا کا اثربھی نسلوں تک پہنچتا ہے۔ محدثین نے کتابوں میںواقعات لکھے ہیں کہ: سرورِ کونین ﷺ نے بعض صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو دعائیں دیں اور ان دعاؤں کے اثرات اب تک اُن کی نسلوں میں موجود ہیں۔یہ بات میں حقیقتاً عرض کررہا ہوں۔
خوش قسمت انسان:سرورِ کونینﷺ نے بعض صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کودعا ئیں دیں اور اُن دُعائوں کے اثرات ان کی سات نسلوں تک اور بعض اوقات چودہ نسلوں تک چلتے رہے۔اسی طرح بددعا کی بھی طاقت ہے۔بددعا کی بھی تاثیر ہے۔ خوش قسمت انسا ن وہ ہے جو دعاؤں کوساتھ لے کر چلے۔ماں باپ کی دعا، کسی مفلس کی دعا، کسی مظلوم کی دعا،کسی فقیر کی دعا،کسی غریب کی دعا،کسی اللہ والے کی دعا، کسی بے زبان جانور کی دعا لے کر چلے۔
پیشے، شعبے: مجھے ایک شخص کہنے لگا: بعض پیشے یا شعبے ایسے ہوتے ہیں کہ جن کے پیچھے دعائیں ہوتی ہیں۔جواس پیشے یا شعبے میں کام کرنے والے لوگوں کا تعاقب کرتی ہیں۔بعض پیشے ایسے ہوتے ہیں کہ جن کی وجہ سے کسی کی مشکل دور ہوجاتی ہے، کسی کی تکلیف ختم ہو جاتی ہے ،کسی کا مسئلہ حل ہوجاتاہے، ان کے پیچھے دعائیں تعاقب کرتی ہیں۔اور بعض پیشے ایسے ہوتے ہیں کہ جن پیشوں پر لوگ بددعائیں دیتے ہیں۔وہ شخص مجھے کہنے لگے: ہمارا پیشہ ایسا ہے کہ لوگ ہمیں بددعائیں دیتے ہیں۔
نسلوں کی بنیاد:بقول ایک اللہ والے کے کہ پیشے، شعبے یا پروفیشن کا انتخاب ہمیشہ سوچ سمجھ کر کرناچاہیے۔فرمایا : پیشہ کے اوپر نسلوں کی بنیادیں ہوتی ہیں۔ہماری نسلوں نے اِسی پیشے سے وصول ہونے والی آمدنی کے ذریعہ سے پلناہے، روٹی کھانی ہے،کپڑے پہننے ہیں،سوناہے،جاگنا ہے زندگی کا نظام اِسی ذریعہ آمدنی کے اعتبار سے چلے گا۔میں اسباب کے اعتبار سے عرض کررہا ہوں۔اللہ والو!ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ نوکری جہاں مل جائے وہاں کرلیں‘ نہیں!ایسا نہیں ہونا چاہیے۔میں نے بعض لوگوں کو دیکھا ہے جو بہت دِنوں سے بھوکے ہوتے ہیں، ان لوگوں کو ان کے مزاج یا وقار کے مطابق کھانا نہ ملے تو وہ کھانا نہیں کھاتے وہ کہتے ہیں اپنے مزاج کاکھانا کھائیں گے نہیں تو بھوکے مرجائیں گے۔یہ دنیا کے وقارکی بات ہے اور ایک آخرت کا وقار ہوتا ہے ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں